موٹاپا اور کرونا وایرس
موٹاپا نوجوانو ں میں کوڈو 19 کی شدت بڑھا سکتا ھے۔
ساینسدانوں نے واضع کیا ھوا ھے ۔ کہ عمر اور دایمی امراض کرونا وایرس سے ھونے والی
بیماری میں بہت زیادہ اضافے کا باعث بننے والے عنصر ھیں۔ مگر اب انکشاف ھوا ھے کہ
موٹاپا بھی نوجوانوں کو اس وایرس کا شکار بنا سکتا ھے۔ یہ بات امریکہ میں نیی تحقیق میں
کی گی
موٹاپا اور کرونا وایرس کے بڑھنے کے چانس زیادہ ھوتے ھیں۔ موٹاپا کوڈو 19 کی شرح
میں اضافہ کا سبب بنتا ھے۔
محققین کے مطابق موٹاپے کے نتیجے میں جسم میں پھیلنے والا ورم کوڈو 19
کی شدت میں نمایاں اضافے کا باعث بن سکتا ھے۔ ان کا ماننا ھے کہ موٹاپا دل یا پیپھروں کے
امراض سے زیادہ خطرناک ثابت ھو سکتا ھے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق 60 سال سے کم
عمر کے افراد میں کوڈو 19 کا خطرہ کم ھوتا ھے۔ مگر اس تحقیق میں دریافت کیا گیا ھے کہ
موٹاپے کے شکار افراد میں اس وایرس کی شدت دوگنا ھو سکتی ھے۔ معمول کے وزن کے
حامل افراد کے مقابلے میں موٹاپے کے شکار افراد میں اس کی شرح دوگنی زیادہ ھو سکتی
ھے۔

دنیا بھر میں کرونا وایرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 20 لاکھ 70 ہزار سے تجاوز کر چکی
ھے۔ جبکہ 1 لاکھ 38 ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک ھو چکے ھیں۔
کرونا وایرس سے پاکستان میں بھی اب تک 6919 افراد شکار ھوچکے ھیں
مزید ڈیٹیل کے لیے لنک
دنیا میں موجود صورتحال کے لیے لنک