دنیا بھر میں 30 لاکھ سے زیادہ انسانوں کو متاثر کرنے والی وبا کرونا وایرس کے مریضوں
کے حوالے سے نیی اور حیران کن علامتیں بھی
سامنے آ رہی ھیں۔اب امریکی ماھرین نے کرونا مریضوں میں ایک پرسرار مسلے کا انکشاف
کیا ھے۔ جو کہ کی مریضوں کی زندگی کو داو پر لگا ریا ھے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی
کے مطابق انتہای نگداشت کے وارڈ ٰآسی یو میں داخل کرونا کے مریضوں کے خون جمنے کا انکشاف ہوا

ہے۔ اس مسلے کو ماہرین صحت انتہای خطرناک قرار دے رہے ہیں۔ کیونکہ خون جمنے کی
صورت میں متاثرہ شخص میں فالج برین ہیمرج یا دل کے دورے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چین و یورپ کے متعد ممالک امریکہ سمیت میں انتہای نگداشت کے وارڈ میں داخل
مریضوں میں بلڈ کلاٹ جمع ہونے میں حیران کن طور پر اضافہ ھوا ھے۔
بلڈ کلاٹ دراصل خون جمنے کو کہتے ھیں۔ انسانی خون میں انتہای چھوتے لوتھڑے بننے لگتے
ہیں۔جس کے بعد انسانی خون نسوں میں روانی برقرار نہیں رکھ سکتا۔
انسانے جسم کے کسی بھی ھصے میں خون جم جانے کو ماہرین صحت خطرناک قرار دیتے ھیں۔
جسم میں خون کی روانی متاثر ھونے سےانسان کے پیپھرے متاثر ھوتے ھیں۔ جبکہ اس سے برین ہیمرج اور
دل کے دورے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ھیں۔
ماہرین صحت کرونا وایرس کے مریضوں میں خون جمنے کو انتہای خطرناک قرار دے رہے ھیں۔
کرونا وایرس اور دنیا بھر میں ھالات
چینی کمپنی کا کرونا وایرس کی ویکسین کا بنروں پر کامیاب تجربہ