عنایت اللہ پاکستان کے ایک معروف ادیب صحافی مدبر اور جنگی وقع نگار اور تاریخی ناول نگار
تھے۔ آپ نے اپنے یادگار تاریخی ناولوں اور پاک بھارت 1965 اور 1971 کی داستان سے
شہرت پای ۔ ماہانہ حکایت اور سیارہ ڈایجسٹ کے پیچھے انہی کی شب و روز محنت تھی ۔
جنگ ستمبر پاک بھارت کی 1965 کی جنگ نے عنایت اللہ
کو لافانی شہرت بخشی ۔ جنگ ستمبر نے نور جہان کو اور عنایت اللہ کو حب الوطنی کا لافانی
کردار بنا دیا ۔میڈم نورجہاں نے جنگی ترانوں اور ملی نغموں کا محاذ سنبھالا،ور سب سے مشکل
محاذ پر عنایت اللہ روانہ ہوئے۔ ماضی کے گوریلا فوجی نے کاغذ اور قلم سنبھالا اور محاذ جنگ پر
جا پہنچے۔ ایک ایک میدان جنگ کو کھنگالا، ایک ایک بیرک میں گئے، ایک ایک ہڈی کو چن کر
اس کی داستان کا سرا جوڑنے کی کوشش کی اور گمنام سپاہیوں کی داستان شجاعت کو عوام کے
سامنے امر کر دیا۔ محاذ جنگ پر داد شجاعت دیتے سپاہیوں اور افسروں کو مکالموں، جنگی چالوں
کو بہترین پیرائے میں بیان کرنے اور مفصل جنگی تجزیوں نے ایک عام افسانہ نویس کو وقت ک
ا بہترین جنگی وقائع نگار بنا دیا۔ جنگ ستمبر کے موضوع پر جلد ہی منظر عام پر آنے والی
کتابوں بی آر بی بہتی رہے گی، لاہور کی دہلیز پر اور بدر سے باٹاپور تک نے انہیں عالمگیر
شہرت بخش دی۔ آج بھی جہاں جنگ ستمبر کا ذکر آتا ہے، وہاں عنایت اللہ مرحوم کے تجزیوں کو
سب سے زیادہ مستند سمجھا جاتا ہے۔
عنایت اللہ التمش کے سحر انگیز قلم سے حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ کی عسکری
زندگی پر لکھا گیا شاہکار ناول پڑھ کر ایمان تازہ کریں ، اس کے علاوہ بھی مصنف کے ناولز
ہیں ۔ جو کہ ویب سایٹ پر اپ لوڈ کیے جاے گے۔

اس طرح کی اور کتب