آج کے جدید دور میں جہاں کتابوں سے محبت کم ہوتی جارہی ہے۔ لیکن چند لوگ ایسے بھی ہیں جو کتاب
سے محبت رکھتے ہیں۔ لاہور کے ایک نوجوان کاشف اعظم بھی انہی میں سے ایک ہیں۔ منوسط گھرانے
سے تعلق رکھنے کے باوجود کاشف صاحب نے اپنے گھر میں ایک زاتی لایبریری بنای ہیوی ہے
۔ کاشف لایبریری میں کم از کم 2000 سے زاید مختلف اسلامی معلوماتی اور تاریخی کتابیں موجود ہیں۔ جن کی
تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔آج کے جدید دور میں جہاں لوگ کتابوں سے دور ہو رہے ہیں ۔ کاشف
صاحب کی کتابوں سے محبت قابل ستایش ہے
۔

کتب بینی نہ صرف انسان کے وقت کو ضایع ہونے سے بچاتی ہے بلکہ انسان کی غم خوار بھی ہے۔ بڑوں
کاکہنا ہے کہ بڑے دوستوں سے تنہای بہتر ہے جبکہ تنہای سے بہتر مطالعہ ہے اور کتاب انسان کی بہترین
دوست ہے۔اس میں کوی شک نہیں کتاب سے بہتر کوی دوست نہیں ہو سکتا۔اچھی کتاب ہماری رہنمای کرتی
ہے۔اس دور میں کتاب سے اچھا کوی دوست نہیں۔دوست دھوکہ دے سکتے ہیں کتاب نہیں۔ جبکہ آج کو دور
میں لوگ کتابوں سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ لایبریاں بس نام کی رہ گی ہیں۔اور اب یہ عالم ہے کہ کسی گلی
اور محلے میں لایبریری کا نشان نہیں ملتا۔ ایسے دور میں کاشف صاحب کی کتاب سے دوستی اور لگن قابل
ستایش ہے ان کی لایبریری میں امام ابن تیمیہ رحمتہ اللہ علیہ اور امام ابن قیم جوزی رحمتہ اللہ علیہ کی تمام
کتب موجود ہیں
یہ بکس بھی پڑھنا نہ بھولیں
۔
۔